مجھے عشق ہو تیری ذات سے میرے روبرو تو رہا کرے میں بکھروں تو سمیٹ لے کچھ یہ تسلسل رہا کرے

مجھے عشق ہو تیری ذات سے میرے روبرو تو رہا کرے میں بکھروں تو سمیٹ لے کچھ یہ تسلسل رہا کرے

تیری پاکیزگی یوں اترے میری روح میں
پھر قلب و باطن بھی ریزہ ریزہ رہا کرے
منتشر ہوں جب بھی تیری جستجو میں
تو تھام کر میری دھڑکنیں مجھے نظر میں رکھا کرے
کاش میں ناچوں تیرے عشق میں
تو جوگی جوگی کہاں کرے

Comments